سیرت ام المؤمنین حضرت سیّدہ خدیجۃ الکبریٰ(رضی اللہ عنہا)
رسول اکرم ﷺ کی غم گسار زوجہ محترمہ اور سب سے پہلے ام المؤمنین کے مرتبے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون جنت کے حالات زندگی کا جامع و مستند مجموعہ.
حضرت رسالت مآبﷺ بطور مُعلّمِ انسانیت، انسانِ کامل اورہادیٔ اعظم بناکربھیجے گئے۔ آپﷺ کی حیاتِ طیبہ کا ہرگوشہ اور آپﷺ کی سیرت وکردار کا ہر رُخ تمام انسانیت کیلئے بالعموم اورامت مسلمہ کیلئے بالخصوص روشن اورکامل نمونہ اوراسوۂ حسنہ ہے۔ آپﷺ عام زندگی اورمعاشرت میں انسانِ کامل تھے،آپ بیٹے بھی تھے اورباپ بھی،شوہر بھی تھے اوربھائی بھی، عمر میں چھوٹے بھی تھے اوربزرگ بھی۔ آپﷺ دینی، روحانی، سیاسی، معاشی،معاشرتی اورعائلی زندگی میں ہرحیثیت سے شاہراہِ حیات پر ایسے نقوش چھوڑ گئے ہیں جو ہمیشہ اورتا ابد، اُمت مسلمہ کیلئے ایک روشن نمونہ اورمعیارِعمل بنے رہیں گے۔ بحیثیت شوہر اورسربراہِ خاندان آپ نے جو اسوۂ حسنہ اُمت کیلئے پیش فرمایا،وہ اسلامی تاریخ کاایک قیمتی اورلازوال سرمایہ اورسیرتِ طیبہ کاایک درخشاں باب ہے۔
یہ ایک ناقابلِ تردید حقیقت ہے کہ انسانی زندگی کے تمام شعبوں میں سب سے زیادہ اہمیت خاندانی نظام، خانگی زندگی اورگھریلو حالات کو حاصل ہے۔ گھریلو حالات فردپر اثراندازہوتے ہیں، افراد کے رویوں کا اثرخاندان پرپڑتا ہے اورکئی خاندان مل کرایک معاشرہ تشکیل دیتے ہیں۔ ایک بہترین اور مثالی معاشرے کی تشکیل کیلئے ہرفردکواچھے اورمثالی گھریلو حالات کی ضرورت ہے؛ اورایک مسلمان کیلئے اس سلسلے میں بھی سب سے بہترین نمونہ رسولِ اکر مﷺ کا گھر ہے۔
ازواجِ مطہرات/ امہات المؤمنین کی سیرت وکردار اورحیات وخدمات کا ہرگوشہ تمام اُمت کیلئے بالعموم اورہماری خواتین کیلئے بالخصوص ایک روشن راستہ اورقابلِ تقلید نمونہ ہے۔ رسولِ اکرمﷺ کے گھر میں گزرے ہوئے امہات المؤمنین کے لمحات، قیامت تک کیلئے دین ودنیا کی فلاح و کامیابی کے ضامن ہیں۔ان کی حیاتِ طیبہ کے سبق آموز واقعات پیش کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ہم سب اُن سے رہنمائی حاصل کرکے، اوران پرعمل پیرا ہوکر،آج کے انحطاط پذیر معاشرے میں مثبت اور خوشگوار تبدیلیوں کا باعث بن سکیں۔
اس سلسلے میں سب سے پہلے آپﷺ کی سب سے پہلی زوجہ محترمہ حضرت سیدہ خدیجۃ الکبریٰ(رضی اللہ عنہا) کے حالات زندگی اس کتاب میں جمع کیے گئے ہیں۔ سیدہ خدیجہ(رضی اللہ عنہا) کو رسول اللہﷺکی سب سے پہلی بیوی ہونے کے علاوہ آپﷺ کے ساتھ سب سے زیادہ رفاقت اور معیت بھی نصیب ہوئی ہے۔ اس کے بعد تاریخی ترتیب کے مطابق دیگر ازواجِ مطہرات (رضی اللہ عنھن) کے احوال بھی اسی طرز پرجمع کیے جائیں گے۔ ہر شخصیت کے متعلقہ تمام مواد کو حتی الوسع مکمل طورپر مستند اور قابلِ اعتبار مآخذات سے پورے طور پر جمع کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ امید ہے قارئین کرام اس علمی سلسلے سے محظوظ و مستفید ہوں گے۔