Data Science Interview – ڈیٹا سائنس انٹرویو
Data Science Interview – ڈیٹا سائنس انٹرویو
Regular price
Rs.1,000
Regular price
Rs.1,000
Sale price
Rs.1,000
Unit price
/
per
Data Science Interview – ڈیٹا سائنس انٹرویو
جب آپ کسی نئی فیلڈ میں آتے ہیں اورسیکھنے کےعمل سے گزررہے ہوتے ہیں تو بے اعتمادی کا ایک عنصر ہمیشہ رہتا ہے: آیا کہ آپ یہ کر پائیں گے یا نہیں ، پتا نہیں کتنی تیاری کرنی پڑے گی ، نہ جانے کیا سوالات پوچھے جائیں گے اور کن مضامین سے پوچھے جائیں گے وغیرہ۔ ڈیٹا سائنس کی شعبے میں کام کرتے ہوۓ ہمیں تقریبا 20 سال ہو چکے ہیں اور اب ہم اس مقام پر پہنچ چکے ہیں کہ جہاں ہم خود امیدواروں کے انٹرویوز لے رہے ہیں ۔
انٹرویو میں سوالات نوکری کی سطح کے مطابق ہوتے ہیں لیکن بنیادی طور پر ان کے ذریعے یہی جانچا جاتا ہے کہ امیدوار کو بنیادی تصورات پرکتنی مہارت حاصل ہے اور وہ کس قدر گہرائی تک ان کی سمجھ رکھتا ہے ۔انہی اچھے اور برے تجربات کے پیش نظر یہ کتاب مرتب کی گئی ہے تا کہ کم سے کم بنیادی تصورات اور نظریات واضح انداز میں سمجھ لئے جائیں ۔
اس کتاب کو لکھنے کا اہم مقصد اس کے سوا کچھ نہیں کہ آپ کو ان سوالات کے بارے میں بتایا جائے اور ان کی تیاری کروائی جاۓ جو آپ سے ڈیٹا سائنس کے کسی بھی انٹرویو میں پوچھے جا سکتے ہیں ۔
(مصنفین: ثناء رشید، ڈاکٹر ذیشان الحسن عثمانی۔)
جب آپ کسی نئی فیلڈ میں آتے ہیں اورسیکھنے کےعمل سے گزررہے ہوتے ہیں تو بے اعتمادی کا ایک عنصر ہمیشہ رہتا ہے: آیا کہ آپ یہ کر پائیں گے یا نہیں ، پتا نہیں کتنی تیاری کرنی پڑے گی ، نہ جانے کیا سوالات پوچھے جائیں گے اور کن مضامین سے پوچھے جائیں گے وغیرہ۔ ڈیٹا سائنس کی شعبے میں کام کرتے ہوۓ ہمیں تقریبا 20 سال ہو چکے ہیں اور اب ہم اس مقام پر پہنچ چکے ہیں کہ جہاں ہم خود امیدواروں کے انٹرویوز لے رہے ہیں ۔
انٹرویو میں سوالات نوکری کی سطح کے مطابق ہوتے ہیں لیکن بنیادی طور پر ان کے ذریعے یہی جانچا جاتا ہے کہ امیدوار کو بنیادی تصورات پرکتنی مہارت حاصل ہے اور وہ کس قدر گہرائی تک ان کی سمجھ رکھتا ہے ۔انہی اچھے اور برے تجربات کے پیش نظر یہ کتاب مرتب کی گئی ہے تا کہ کم سے کم بنیادی تصورات اور نظریات واضح انداز میں سمجھ لئے جائیں ۔
اس کتاب کو لکھنے کا اہم مقصد اس کے سوا کچھ نہیں کہ آپ کو ان سوالات کے بارے میں بتایا جائے اور ان کی تیاری کروائی جاۓ جو آپ سے ڈیٹا سائنس کے کسی بھی انٹرویو میں پوچھے جا سکتے ہیں ۔
(مصنفین: ثناء رشید، ڈاکٹر ذیشان الحسن عثمانی۔)