Skip to product information
1 of 2

Bosnia Pe Kya Guzri?- بوسنیا پر کیا گذری؟

Bosnia Pe Kya Guzri?- بوسنیا پر کیا گذری؟

Regular price Rs.600
Regular price Rs.800 Sale price Rs.600
Sale Sold out
اپریل 1992 میں سابق یوگو سلاویہ کی تقسیم کے بعد بوسنیا ہرزیگو ونیا کے مسلمانوں پر گویا قیامت ٹوٹ پڑی. سربیا اور کروشیا کے جنگجوؤں نے تاک تاک کر مسلمانوں کو نشانہ بنایا اور آج 28 سال بعد بھی مسلم نسل کشی کی داستانیں اتنی ہی خونچکاں اور ہولناک ہیں کیونکہ اس میں عام بے گناہ شہریوں، بچوں اور بزرگوں پر وہ ظلم کے گئے جو احاطہ تحریر سے باہر ہیں.
تہذیب یافتہ اور نام نہاد انسان دوست یورپ کے قلب میں 1995 کے اختتام تک 156,824 افراد کے قتل کی تصدیق ہوچکی تھی جن میں اکثریت مسلمانوں کی ہے. قتل ہونے والوں میں 16,854 معصوم بچے بھی تھے. 75,259 رجسٹرڈ زخمیوں میں 50% معصوم بچے شامل ہیں، 20 لاکھ لوگوں کی در بدر ہونا پڑا اور 20 سے 50 ہزار خواتین کی بے حرمتی اور آبرو ریزی کو کون بھول سکتا ہے؟
اس کتاب میں بوسنیا کی 22 سچی کہانیاں آپکی منتظر ہیں جنہیں بوسنیا کی ایک خاتون ڈاکٹر نے براہ راست اپنے ہسپتال سے تحریر کیا تھا. یہ کہانیاں ظلم، خوف، نسل کشی، بے بسی ، اذیت کے ساتھ ساتھ بہادری، عزم ، قربانی اور امید کی لازوال داستانیں ہیں. اس دنیا میں آج بھی ہزاروں ایسی کہانیاں موجود ہیں جو نہ سنی گئی نہ لکھی گئیں. شاید ان کہانیوں کو پڑھ کر آپکو خون مسلم کی ارزانی کا ادراک ہوسکے، شاید ایک بار آپ اپنے وجود سے باہر نکل کر سوچ سکیں، شاید کوئی دعا، کوئی منصوبہ بہتری کی امید ثابت ہو. ایک بار پڑھیے گا ضرور



View full details